درازی

( دَرازی )
{ دَرا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت 'دراز' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے اسم کیفیت بنا اردو میں ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ قدیم ]  دراز، طویل، لمبی۔
 کہ تج سینہ کو تہ، درازی ہے راہ کہ مشکل مشقت کی سخت بد ہے راہ      ( ١٦٠٩ء، قطب مشتری، ضمیمہ، ٥ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دراز ہونے کی کیفیت، لمبائی، طوالت۔
"بعض حشرات میں زیریں لب کے دوشاخہ . اور ابر یہ درفکی خود کی درازی کی مدد سے مائع کو سٹرپنے کی صلاحیت . ہے"      ( ١٩٧١ء، حشریات، ١١٣ )