کرب ناکی

( کَرْب ناکی )
{ کَرْب + ناکی }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'کَرْب' کے بعد فارسی سے ماخوذ لاحقہ نسبت 'ناک' لگا کر اسکے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٦٣ء کو "غالب کون ہے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَرْب ناکِیاں [کَرْب + نا + کِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَرْب ناکِیوں [کَرْب + نا + کِیوں (و مجہول)]
١ - تکالیف، بے چینی، اذیّت۔
"انہوں نے محبت کی لذت بھی چکھی تھی اور زندگی کی کرب ناکی کا مزا بھی۔"      ( ١٩٩١ء، قومی زبان، کراچی، جولائی، ٧٨ )