مستوفی

( مُسْتَوفی )
{ مُس + تَو (و لین) + فی }
( عربی )

تفصیلات


وفی  مُسْتَوفی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ "نوراللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - محاسب اعلٰی جو اپنے ماتحتوں کے حساب کتاب کی جانچ پڑتال کرے، محکمۂ حساب کا حاکم، اکاؤنٹینٹ یا آڈیٹر جنرل نیز محاسب۔
"حمداللہ کا دادا امین الدین نصر عراق میں محاسب تھا، محاسب کو مستوفی کہتے ہیں۔"      ( ١٩٧٢ء، مسلمان اور سائنس کی تحقیق، ٢٨٣ )
٢ - میر منشی، ہیڈ کلرک۔ (پلیٹس)
٣ - تنخواہ تقسیم کرنے والا، خزانچی، بخشی، دیوان نیز نائب دیوان۔
"میرزا تقی سپہر . ناصر الدین شاہ تا چار کا مستوفی دربار تھا۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦٩٢:٣ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پورا لینے یا دینے والا۔ (ماخوذ: نوراللغات؛ جامع اللغات)