مجاور

( مُجَاوِر )
{ مُجا + وِر }
( عربی )

تفصیلات


جور  مُجَاوِر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے۔ اردو میں بھی بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٨٨ء میں "تشنیف الاسماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : مُجاوروں [مُجا + وروں (و مجہول)]
١ - پاس رہنے والا پڑوسی، ہمسایہ۔ (آصفیہ نور اللغات)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : مُجاوِرَہ [مُجا + وِرَہ]
جمع   : مُجاوِرِین [مُجا + وِرِین]
جمع غیر ندائی   : مُجاوروں [مُجا + وِرَوں (و مجہول)]
١ - نزدیک کا، قریبی۔
"یہ کہنا صحیح ہے کہ روشن دار جسم کے مجاور شفاف جسم کے "نقطے میں پھیلے گی۔      ( ١٩٤٩ء، مقالات ابن الہیشم، ١٦ )
٢ - عبادت گاہوں، درگاہوں اور متبرک مقامات کا جھاڑو دینے والا، خادم۔
"مندر اور درگاہ دونوں کا منظرنامہ تو ایک ہی ہوتا ہے، پھول، چادر، عرق گلاب، فقیر، گندگی اور مجاور دونوں جگہ پائے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٩٣ء، افکار، کراچی، اکتوبر، ٥٨ )