محقر

( مُحَقَّر )
{ مُحَق + قَر }
( عربی )

تفصیلات


حقر  تَحْقِیر  مُحَقَّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - حقیر سمجھا گیا، ذلیل کیا گیا؛ حقیر، ذلیل، کم حیثیت۔
 سمجھتا ہوں یہ ہدیہ ہے محقر اگر پوچھے گا کوئی روز محشر      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ ولا، ج )
٢ - کم، تھوڑا، قلیل۔
"پندرہ ہزار روپے. جو افلاس کے ہاتھوں تنگ ہو چنداں محقر نہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، مقالات محمود شیرانی، ١٤٨ )