محلول

( مَحْلُول )
{ مَح (فتحہ م مجہول) + لُول }
( عربی )

تفصیلات


حلل  حَل  مَحْلُول

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم مفعول' ہے اردو میں بطور اسم نیز صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩١ء کو "رسالہ حسن، مئی" میں تحریراً مستعمل ہوا۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دو یا دو سے زیادہ اشیا کا یکساں آمیزہ جو مائع کی صورت میں ہو۔
"ویکیؤل میں عموماً بے کار نائٹروجنی مادے محلول کی صورت میں پائے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ٢٢ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَحْلُولوں [مَح (فتحہ م مجہول) + لُو + لوں (و مجہول)]
١ - گھلا ہوا، حل کیا ہوا؛ مائع، رقیق۔
"یہ ریشے مٹی سے خوراک محلول صورت میں جذب کر کے بڑی جڑوں کو پہنچاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٨ء، جدید فصلیں، ٤٥ )