ٹنکچر

( ٹِنْکْچَر )
{ ٹِنْک + چَر }
( انگریزی )

تفصیلات


Tincture  ٹِنْکْچَر

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصل معنی اور اصلی حالت میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٨٧٧ء میں "تویۃ النصوح" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : ٹِنْکْچَرْز [ٹِنْک + چَرْز]
جمع غیر ندائی   : ٹِنْکْچَروں [ٹِنْک + چَروں (واؤ مجہول)]
١ - وہ لوشن یا محلول جو الکوحل میں کسی پودے کی جڑیں اور پتیاں وغیرہ تر کر کے بنایا جاتا ہے، نباتی محلول۔
"کالرا ٹنکچر الہ آباد میڈیکل ہال سے روپیہ بھیج کر منگوا رکھا"      ( ١٨٧٧ء، تویۃ النصوح، ١٢ )
٢ - ایک زہریلا محلول یا لوشن جو آیوڈین میں حل کر کے بنایا جاتا ہے۔
"میں نے بہانہ کر دیا کہ بھڑ نے کاٹ لیا ہے، ان بیچارے نے ٹنکچر لگایا"      ( ١٩٦٣ء، قاضی جی، ١٣:٣ )
  • tincture