بانٹ

( بانْٹ )
{ بانْٹ (ن مغنونہ) }
( سنسکرت )

تفصیلات


ونٹ  بانْٹ

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'بانٹنا' سے حاصل مصدر ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٨ء میں "گلزار داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تقسیم کا عمل، بٹوارا۔
"بولی آوازیں دو بھانت کی ہوتی ہیں سر اور اس پر چیخ کی آوازوں میں ایسی کوئی بانٹ نہیں ہوتی۔"      ( ١٩٧١ء، اردو کا روپ، مقدمہ، ٩ )
٢ - حصہ، بخرہ؛ قسمت۔
 چین گر اپنی بانٹ میں آتا کیوں تو عورت ذات بناتا      ( ١٨٨٤ء، بیوہ کی مناجات، ٨ )
٣ - [ ریاضی ]  خارج قسمت، حاصل قسمت۔ (فرہنگ آصفیہ، 358:1)
٤ - [ کھیل ]  گنجفے یا تاش کے پتوں کی تقسیم۔ (نوراللغات،۔ 551:1)
  • dividing
  • apportioning;  division
  • distribution;  part
  • portion
  • share
  • allotment;  dealing
  • deal (at cards);  lot
  • concern
  • business;  food given to a cow while milking her