کون

( کَون )
{ کَون (و لیّن) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے اردو میں آیا۔ پراکرتوں میں بھی مستعمل رہا ہے اور ١٤٢١ء میں حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز نے دکنی ادب کی تاریخ میں استعمال کیا۔

ضمیر استفہام
مفعولی حالت   : کِسے [کِسِے]
اضافی حالت   : کِس کا [کِس + کا]
تخصیصی حالت   : کوئی [کو+ئی]
١ - کسی شخص یا ذات کی حیثیت و نوعیت معلوم کرنے کے لیے (ذوِی العقول کے لیے)۔ 'کون' کو اسم ضمیر اس لیے کہا گیا کہ اس میں کسی نامعلوم شخص کی طرف اشارہ ہوتا ہے اور 'کون' بطور قائم مقام اسم کے آتا ہے
کچھ کہے سنے بغیر الٹے پاؤں پھر پلٹی اور تیزی سے اپنی راہ پر ہوئی عثمان سوچتا ہی رہ گیا کہ یہ لڑکی کون بنت کون ہے۔      ( ١٩٩١ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٦٢ )
  • Who? Which? What? Whether?