اسم  ظرف زماں 
                        
                          
                            
                              ١ - موجودہ وقت، زمانہ یا مدت، زمانہ حال۔
                            
                            
                                
                                
                                  "اب کا احوال معلوم نہیں"     "میں اکثر سوچا کرتا ہوں اگر اب سے دس برس پہلے ہم ملتے . تو مضائقہ نہ تھا"۔     
                                  ( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٧٣ )( ١٩٤٤ء، افسانچے، ٥٠ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٢ - ان دنوں، آج کل، اس دور میں، اس زمانے میں، اس زندگی میں۔ (زمانہ حال)
                            
                            
                                
                                
                                   موت سے ڈرتے ہیں اب پہلے یہ تعلیم نہ تھی کچھ نہیں آتا تھا اللہ سے ڈرنے کے سوا     
                                  ( کلیات، اکبر، ٤:٢ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٣ - اس وقت، اس دم، اس لمحے۔ (زمانہ حال)
                            
                            
                                
                                
                                  "آج کا ہوتا اب، ابھی، اسی دم ہو جائے"     
                                  ( ١٨٩١ء، ایامٰی، ٧٣ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٤ - اسی حالت میں، اس صورت میں، (کسی خاص امر یا واقعے کے پیش آنے پر) (زمانہ حال)
                            
                            
                                
                                
                                  "اب کیا کروں، بن دیکھے مکان کی طرف کیونکر جاؤں"۔
                                  
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٥ - ہنوز، تاحال، ابھی تو۔ (زمانہ حال)
                            
                            
                                
                                
                                   کھیتوں کو دے لو پانی اب بہہ رہی ہے گنگا کچھ کر لو نوجوانو، اٹھتی جوانیاں ہیں
                                  
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٦ - اس نوبت پر، اس مرحلے پر۔ (زمانہ حال)
                            
                            
                                
                                
                                  "اب معلوم ہوا کہ اندر اس ایوان کے میں آپ سے نہیں آیا"۔
                                  
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٧ - آیندہ، مستقبل میں۔ (زمانہ مستقبل)
                            
                            
                                
                                
                                  "اور اب روحانی طب (علم الاخلاق) کی بھی ضرورت نہیں رہے گی"     
                                  ( ١٩٥٦ء، حکمائے اسلام، ٣١:٢ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٨ - اگلے ہی لمحے یا لمحات میں، بہت جلد، ابھی، عنقریب۔ (زمانہ مستقبل)
                            
                            
                                
                                
                                  "کاغذ پر ایسی مورت بناتی ہیں کہ اب بولی اور اب بولی"۔     
                                  ( ١٩٣٦ء، پریم پچیسی، پریم چند، ٦٥:٢ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ٩ - دوبارہ، مکرر (زمانہ مستقبل)
                            
                            
                                
                                
                                   بے وفاسے دوستی رکھتے نہیں اب نہ لینا ہاتھ میں اس کوکبھی     
                                  ( ریاض امجد، ٢٣:١ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ١٠ - اس کے بعد، بعد ازاں، بعدہُ، پھر (زمانہ مستقبل)
                            
                            
                                
                                
                                  "غرض قسمت نے یاوری کی، تب زور سے بولا، اب میری باری ہے"۔     
                                  ( سنگھاسن بتیسنی، ٢٤ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ١١ - تھوڑی دیر پہلے، گزرے ہوئے قریب زمانے میں۔ (زمانہ ماضی)
                            
                            
                                
                                
                                   آدم سے بھی پہلے گزرے آدم یہ آدم، بو البشر تراب تھا     
                                  ( ١٩٢٥ء، گلدستہ نگارش، ناداں دہلوی، ٣ )
                                
                             
                           
                          
                            
                              ١٢ - اس وقت، تب (زمانہ ماضی)
                            
                            
                                
                                
                                  "اب یہ ناچ نچایا کہ مجھ کو اوپر لے گیا" ١٨٠٢ء، باغ و بہار، میرا من، ٥