اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧٠٠ء میں 'من لگن' میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : بَرادَروں [بَرا + دَروں (واؤ مجہول)]
١ - بھائی، بیرن، بھیّا (جن کے ماں باپ دونوں ایک ہوں یا مختلف)۔
'بڑے بھائی کا نام ملک شہریار تھا اور برادر اصغر - والی سمرقند و تاتار تھا۔"
( ١٩١٠ء، الف لیلہ، سرشار، ١ )
٢ - [ مجازا ] چچا، ماموں، خالہ یا پھوپھی وغیرہ کا بیٹا؛ ہم قوم ہم پیشہ، ہم مذہب، دوست عزیز یا رشتہ دار۔
'(حضرت موسٰی اور عیسٰی نے) بنی صالح اور برادر صالح کہہ کر اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بنی صالح اور فرزند صالح کہہ کر آپ کا خیر مقدم کیا۔"
( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٣٦٨:٣ )