پتا

( پَتّا )
{ پَت + تا }
( سنسکرت )

تفصیلات


پتّر+کہ  پَتّا

سنسکرت میں اسم 'پتر + کہ' سے ماخوذ 'پتّا' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٥ء میں 'کلیاتِ ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَتّے [پَت + تے]
جمع   : پَتّے [پَت + تے]
جمع غیر ندائی   : پَتّوں [پَت + توں (و مجہول)]
١ - کسی پودے یا درخت کا برگ، پات، پتی، ورقِ شجر۔
'حقے پان تمباکو میں حقے کا تو کچھ قصور نہیں کہ وہ ایک آلہ ہے، اور نہ پان کا کہ وہ ایک پتا ہے۔"    ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢١٠:٣ )
٢ - پان (جس پر کتّھا چونا وغیرہ لگا کر چباتے ہیں)۔
"دو چار پیسے میں ایسا مزیدار پتا بنا کر دیتی ہے کہ جی خوش ہو جائے۔"    ( ١٩٦٢ء، ماہنامہ و ساقی، جولائی، ٤٥ )
٣ - گنجفے یا تاش کا ورق جس پر مخصوص نشان یا تصویر ہوتی ہے۔
 دنیا کا ورق بینش ارباب نظر میں اِک تاش کا پتا ہے کفِ شعبدہ گر میں      ( ١٩٣١ء، صفی، دیوان، ٩٦ )
٤ - کانوں میں پہنا جانے والا ایک زیور جس کا آویزہ پتّے کی شکل کا ہوتا ہے یا کسی زیور میں آویزہ جو پتّے کی صورت ہو۔
"ٹپکا،جومر، سراسر، نتھ، کیل، پتے، بالیاں . سر سے پاؤں تک زیور میں لدی ہوئی۔"      ( ١٨٨٥ء، بزمِ آخر، ٣١ )
٥ - پتنگ کی دم یعنی نچلے سرے پر چیل کی شکل کا مثلث نما کاغذ جو تیلیوں کی کنیاں لگا کر بنایا جاتا ہے۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 1:7)
٦ - قفل کا پیندا یا تلا جس پر اس کے تمام پرزے اور کیل کانٹے جڑے ہوتے ہیں یعنی ڈھانچا تیار ہوتا ہے۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 1:7)
٧ - [ معماری ]  عمارت میں گنبد کے چاروں طرف گولائی میں سانپ کے پھَن سے مشابہ وضع کی ایک چیز جو خوبصورتی کے لیے برابر برابر بناتے ہیں (اس کو پتے اور اس کے واحد کو پتہ کہتے ہیں)۔ (مہذب اللغات، 17:3)
٨ - کاغذ کا بنا ہوا چائے کا چھوٹا لفافہ۔
'کیتلی میں چائے کا پورا پتہ ڈال دیا پھر بھی رنگ ہلکا رہا۔"      ( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ١٧:٢) )
٩ - ناؤ کے سرے پر لکڑی کا وہ ٹکڑا یا تختی جس کی مدد سے کھِوّیا پانی کٹتا ہے؛ پھَن (شبد ساگر، 2794:6)
  • leaf (of a tree);  a card;  an ornament worn in the upper part of the ear;  a leaf-shaped ornament hanging from an ear-ring. Father;  bile;  the gall-bladder;  choler;  anger;  passion;  mental emotion;  force of character or will.