پٹاری

( پِٹاری )
{ پِٹا + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت میں اہم 'پٹک + رہ' سے ماخوذ 'پٹارا' کا 'ا' حذف کر کے لاحقۂ تصغیر 'ی' لگانے سے پِٹاری حاصل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٩٥ء کو 'دیپک پتنگ (قلمی نسخہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مصغر ( مؤنث - واحد )
جمع   : پِٹارِیاں [پِٹا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : پِٹارِیوں [پِٹا + رِیوں (و مجہول)]
١ - صندوق کے طور پر استعمال ہونے والا بانس بید مونج ٹین یا لکڑی وغیرہ کا گول اور برجی نما ڈھکن کا ظرف جس میں کپڑے اور زیورات وغیرہ رکھتے ہیں۔ آج کل لوہے کے پتلے گول تاروں سے بھی بناتے ہیں ہر طرح کے بنے ہوئے پٹاروں پر مضبوطی کے لیے چمڑا یا موٹا کپڑا بھی چڑھا دیتے ہیں۔ (شبد ساگر، 2996:6)
'یہ پٹاری جس میں ہر قسم کا جادو منتر بھرا ہے - اس کا نام عورت ہے۔"      ( ١٩١٣ء، تمدنِ ہند، ٤١٧ )
٢ - پاندان، پان رکھنے کا مسی یا برنجی برتن۔
'پان کے بہانے پٹاری کے پاس آئی۔"      ( ١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٨٣ )
٣ - انگور رکھنے کا پتلی لکڑی کا بنا ہوا چھوٹا ڈبا؛ انگور کی قُتی۔
'دیکھو کہیں انگور کی پٹاری تو نہیں ہے۔"      ( ١٨٨٠ء، فسانۂِ آزاد، ٣١:٣ )
  • perfume
  • fragrance
  • scent
  • smell
  • odour;  offensive smell
  • stench;  trace
  • sign
  • particle