بکواس

( بَکْواس )
{ بَک + واس }
( سنسکرت )

تفصیلات


وکریٹین  بَکنا  بَکْواس

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر بکنا سے مشتق حاصل مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء میں ذوق کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بے تکی باتیں، فضول گوئی۔
'مجھ میں تو دم نہیں کہ اس بکواس کا جواب دوں۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٥٦:٧ )
٢ - بیکار اور فضول کام۔
'جس شخص سے سنانے کا لطف تھا جب وہ نہ رہا تو اب شعر کہنا نہیں بکواس ہے۔"      ( ١٨٨٠ء، آب حیات، آزاد، ٣٩٧ )
  • talkativeness
  • garrulity;  nonsensical or foolish talk