تحسین

( تَحْسِین )
{ تَح + سِین }
( عربی )

تفصیلات


حسن  حُسْن  تَحْسِین

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٦٧٢ء کو سب سے پہلے شاہی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - سراہنا، تعریف کرنا، واہ واہ کرنا، پسند کرنا، تعریف، واہ واہ
 وتیرہ ہے یہی دنیا کا اس سے جی نہ چھوڑائے دل برائی پیٹھ پیچھے روبرو تحسین ہوتی ہے      ( ١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ٣٨١ )
٢ - اچھا بنانے یا آراستہ کرنے کا عمل۔
'تحسین ہیئات اچھی چیز ہے بشرطیکہ عورتوں کی طرح بناؤ کنگی چوٹی سنگار (سنگھار) کی عادت نہ کرے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٣١:٣ )
٣ - [ تجوید و قرات ]  حروف کو صحیح مخارج سے ادا کرنے کا عمل۔
'تحسین سے مراد حروف کو ان کے صفات لازمۂ اصلی - کا خیال رکھ کر ان کے مقررہ مخارج سے ادا کرنا ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، علم تجوید و قرآت، ١٥ )
٤ - نیکی کے ساتھ نسبت دینا۔ (نوراللغات)
  • rendering good
  • comely or pleasing;  regarding as good or beautiful
  • approving;  approbation;  applause
  • acclamation
  • cheers