تحمل

( تَحَمُّل )
{ تَحَم + مُل }
( عربی )

تفصیلات


حمل  تَحَمُّل

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعُّل سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - صبر، بردباری، حلم۔
 نہ جا اس کے تحمل پر کہ ہے بے ڈھب گرفت اس کی ڈر اس کی دیر گیری سے کہ ہے سخت انتقام اس کا      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ٦ )
٢ - بوجھ کی برداشت، سہار، ذمہ داری۔
 امانت کے تحمل میں وہ ناکامی معاذاللہ خلش رکھتا نہ کیوں کر تاقیامت آسماں ہم سے      ( ١٩٤٠ء، بے خود موہانی، کلیات، ٩١١ )
  • enduring patiently;  patience
  • endurance
  • long-suffering
  • resignation
  • forbearance;  meekness
  • humility;  truce
  • peace