بیش

( بیش )
{ بیش (یائے مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے اردو سے فارسی میں ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں مستعمل ہے ١٦٤٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
تقابلی حالت   : بیش تَر 
١ - زیادہ، بہت۔
"اس عمارت میں قدیم وجدید فنون و علوم کا ایک بیش ذخیرہ موجود ہے۔"      ( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ٥ )