تخفیف

( تَخْفِیف )
{ تَخ + فِیف }
( عربی )

تفصیلات


خفف  تَخْفِیف

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل ازمضاعف سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے "جعفر علی حسرت" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کمی، بوجھ ہلکا کرنا، کم کرنا۔
"بیڈ فورڈ کی ملوں کے مالک نے اپنی اجرتوں کی تخفیف کا اعلان کیا۔"      ( ١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ٤٢٠ )
٢ - افاقہ، آرام، شدت کی ضد، گھٹن، شدت میں کمی آنا۔
"اس سال درد سر نے مجھے سخت تکلیف دے رکھی ہے . اب کچھ تخفیف ہے لیکن اعتبار نہیں۔"      ( ١٩١٧ء، خطوط اکبر، ٥٨ )
٣ - [ قواعد ]  تشدید نہ ہونا، تشدید کے بغیر، بلا تشدید۔
"فارسیوں نے بہ تشدید و تخفیف ہر طرح استعمال کیا ہے۔"      ( ١٨٧٢ء، عطر مجموعہ، ٧٨:١ )
٤ - موقوف، برطرف۔
"کالج کے مولوی و پنڈت دونوں تخفیف۔"      ( ١٨٨٣ء، مکتوبات آزاد، ٩ )
٥ - نماز کو مختصر کرنے کا عمل یعنی اورادو وظائف یا نوافل میں کمی
"جس کام میں مشغول ہوتے فوراً اسے چھوڑ دیتے ہیں اور نماز میں ہوتے تو اس میں بہت تخفیف کر دیتے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٩٥:١ )
  • making light
  • alleviating;  abbreviating;  making (a word) easy of utterance
  • softening the pronunciation (of letters) by changing one for another;  holding or esteeming light
  • despising;  alleviation
  • abatement
  • mitigation remission
  • relief
  • palliation
  • extenuation;  abatement
  • diminution
  • decrease;  reduction;  decay