پنہاں

( پِنْہاں )
{ پِن + ہاں }
( فارسی )

تفصیلات


پنہاں  پِنْہاں

فارسی سے اردو میں اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور صفت اور متعلقِ فعل مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطبِ مُشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پوشیدہ، چُھپا ہوا، خفیہ۔
"وہ تو کہو شیروانی پہنے ہوئے تھا نہیں تو خدا معلوم کیا کیا راز ہائے پنہاں آشکارا ہو جاتے۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١٥٦:٣ )
متعلق فعل
١ - پوشیدہ طور پر، درپردہ، باطناً۔
 مت ہر اک نااہل کے ملنے سوں راضی ہو صنم ہے نصیحت تلخ ظاہر لیک پنہاں ہے لذیذ      ( ١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ٨٠ )
  • پوشِیْدَہ
  • مَخْفِی