حرمت

( حُرْمَت )
{ حُر + مَت }
( عربی )

تفصیلات


حرم  حُرْمَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : حُرْمَتیں [حُر + مَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : حُرْمَتوں [حُر + مَتوں (واؤ مجہول)]
١ - عزت آبرو، بڑائی، عظمت، پاکیزگی۔
"واحدی صاحب کے نزدیک تحریر کی بڑی حرمت تھی۔"      ( ١٩٨٣ء، نایاب ہیں ہم، ٣٩ )
٢ - حرام ہونا (حلت کی ضد) ناپاکی۔
 یہ وہ عالمانِ دیں ہیں جو ہمیں بتا رہے ہیں کہ سماجیوں کی حرمت ہے حجازیوں کی حلت      ( ١٩٣٩ء، چمنستان، ٢٣٨ )
  • reverence
  • respect
  • honour;  "a thing that should be sacred or inviolable"
  • (hence) honour
  • reputation
  • character;  chastity