آکھت

( آکَھت )
{ آ + کَھت }
( سنسکرت )

تفصیلات


اکشت  آکَھت

سنسکرت میں اصل لفظ 'اکشت' ہے اس سے اردو زبان میں 'آکھت' ماخوذ ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٤٦ء میں "کھیت کرم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : آکَھتیں [آ + کَھتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : آکَھتوں [آ + کَھتوں (واؤ مجہول)]
١ - وہ اناج جو ہل پیچھے گاؤں کے خدمت گاروں یعنی بیگار کا کام کرنے والوں کو اسامیوں سے ملتا ہے۔
لوہار اور بڑھئی اور نائی دھوبی سب اسامیوں سے فی ہل . ڈھائی ڈھائی سیر اناج . آکھت . پاتے ہیں۔      ( ١٨٤٦ء، کھیت کرم ١٦ )
٢ - [ نام ]  نال کٹائی یا ختنہ کرنے کا کام یا اس کی اجرت۔
"میری ہی ماں نے ان کی نال کاٹی تھی اور اسی آکھتا سے میری پرورش ہوئی۔"      ( ١٩٣٠ء، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ١٥، ٥:٢٣ )
  • A portion of the crop per plough paid to the artisans of a village