تلخیص

( تَلْخِیص )
{ تَل + خِیص }
( عربی )

تفصیلات


خلص  تَلْخِیص

عربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر 'تخلیص' بنا جوکہ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہوا۔ بعد میں صنعتِ تقلیب کے تحت 'ل' پہلے اور 'خ' بعد میں کر دیا گیا۔ اردو میں ١٨٧٦ء کو "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : تَلْخِیص [تَل + خی + صیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : تَلْخِیصوں [تَل + خی + صوں (و مجہول)]
١ - خلاصہ؛ خلاصہ کرنا، مختصر کرنا۔
"اس کتاب کا ترجمہ عربی زبان میں ہوا اور ابن رشد نے اس کی تلخیص کی۔"      ( ١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٨:١ )
٢ - [ شاذ ]  چناؤ، چھٹاؤ، انتخاب۔
"ان کتابوں سے تلخیص و اقتباسات کی صورت میں ضروری . مواد پیش کیا ہے۔"      ( ١٩٦٥ء، ہماری پہیلیاں )
٣ - پاک صاف کرنا، خالص بنانا؛ صفائی۔
"زبانوں کو بھی اس کے اوصاف کی تلخیص سے عاجز کر دیا ہے۔"
  • abridgment