رباب

( رُباب )
{ رُباب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسمِ جامد ہے اور اردو میں اپنے اصل مفہوم اور حیثیت میں مستعمل ہے سب سے پہلے ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - سارنگی کی طرح کا ایک تار دار چوبی باجا، تنبور جس کے نچلے حصے پر کھال منڈھی ہوتی ہے لکڑی کی مضراب سے بجایا جاتا ہے کہا جاتا ہے اسے گورو نانک نے ایجاد کیا لیکن یہ دراصل صوبۂ سرحد کا باجا ہے۔
"پشتون . شادی بیاہ کی تقریبات . گھڑے اور رباب کے آہنگ ہی سے عبارت ہے"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٣٧ )
  • سَارَنگی
  • سِتار
  • وِینا
  • سَرُود
  • a kind of stringed musical instrument