چوٹی

( چوٹی )
{ چو (و مجہول) + ٹی }
( سنسکرت )

تفصیلات


چوڈ+ایکا  چوٹی

سنسکرت زبان کے لفظ 'چوڈ + ایکا' سے ماخوذ 'چوٹی' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : چوٹِیاں [چو (و مجہول) + ٹِیاں]
جمع غیر ندائی   : چوٹِیوں [چو (و مجہول) +ٹِیوں (و مجہول)]
١ - عورتوں کے سر کے بال، گندھے ہوئے بال جو عورتوں کی گردن سے نیچے پیٹھ پر پڑے ہوتے ہیں، چٹیا۔
 عفت اور میں جھولا جھولے باری باری خالہ بی کی چوٹی ہے کیا لمبی ساری      ( ١٩٨٥ء، پھول کھلے ہیں رنگ برنگے، ٣٣ )
٢ - دھاگوں کا بنا ہوا وہ لچھا جو بال گوندھ کر آخر میں لگا کر گونتھتے ہیں، چٹلا۔ (ماخوذ: شبد ساگر)
٣ - [ ہندو ]  بالوں کی وہ لٹ جو سرمنڈاتے وقت ہندو چندیا پر چھوڑ دیتے ہیں۔
 نہیں ہے بھائی پر مانند جی کے واسطے ممکن کہ رکھیں تاج سر پر اور ہو اس سر پہ چوٹی بھی      ( ١٩٣٦ء، چمنستان، ٥٢ )
٤ - سرکے لمبے بال جو بعض مرد منڈ وانے کی بجائے دونوں شانوں پر چھوڑ دیتے ہیں، پٹھے۔
"مسلمانان چین . لمبی لمبی چوٹیاں رکھتے ہیں"      ( ١٨٩٧ء، دعوت اسلام، ٣٣٨ )
٥ - وہ چند بال جو بچوں کے سر پر منت کے طور پر چھوڑ دیتے ہیں۔
"چوٹی: ان چند بالوں کو کہتے ہیں جو بچوں کے سر پر بطور نذر چھوڑ دیتے ہیں"      ( ١٩٦٥ء، کربل کتھا (حاشیہ)، ١٩٢ )
٦ - پہاڑ یا کسی عمارت وغیرہ کا سب سے اونچا حصہ۔
"ایک منچلا مسافر. ایک اور پہاڑ کی اونچی چوٹی پر پہنچا"    ( ١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ١٢ )
٧ - بلندی، سب سے اونچی جگہ: کلس، کنگرہ، قبہ۔
"جب طوطے نے پیٹ بھر کر کھالیا تو اڑ کر محل کی چوٹی پر جا بیٹھا اور رونے لگا"    ( ١٩٦٢ء، حکایات پنجاب، ٧٥:١ )
٨ - سرورق، پیشانی، بالائی حصہ۔
"٩ جولائی سنہ رواں کا اودھ اخبار ہے چوٹی پر منشی جی آنجائی کی شبیہ نظر آئی"    ( ١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ،٢٠، ٣:٢٨ )
٩ - انتہا، حد۔
"ٹرانسمیٹر کی چوٹی کی طاقت . دو سو کلو واٹ تک ہوتی ہے"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ١٠٧ )
١٠ - وہ پر جو پرندوں کے سر پر ابھرے ہوتے ہیں، کلغی۔
"ایک عجیب طرح کا باز دیکھا . اس کا رنگ بالکل سفید خاکی تھا سر پر ایک چوٹی یعنی تاج۔"      ( ١٨٩٧ء، سیر پرند، ٨٥ )
١١ - [ زر بافی ]  بادلے کا ریشمیں سر بند یعنی وہ ڈورا جس سے بادلے کے لچھے کا سر باندھا جاتا ہے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 190:2)
١٢ - [ جوتا سازی ]  ہندوستانی جوتی کی اڈی کے اوپر کی نوک جس کو پکڑ کر تنگ جوتی پیر میں چڑھاتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 221:2)
١٣ - نوک، پھننگ، درخت، کا سب سے اونچا سرا۔
"پودے کی چوٹی کو تمام شاخوں سے اونچا کشادہ رکھنا زیادہ ضروری ہے"      ( ١٩٣٠ء، شفتالو، ٦١ )
١٤ - (چوٹی کی سجاوٹ کا پھول اور لڑیاں) ایک زیور جو عورتیں سر پر پہنتی ہیں؛ وہ حصہ جس سے ترازو کو لٹکاتے ہیں۔ (جامع اللغات)
١٥ - کسی چیز کے اوپر کا سرا۔
"اسے پیندے سے لے کر چوٹی تک روئی، چمڑے اور گمانس پھونس میں لپیٹ کر اس پر ٹاٹ چڑھا دیا گیا۔"    ( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، خمارستان، ١٩٢ )
١٦ - سر
"ہزاروں آدمیوں نے چوٹی سے ایڑی تک کا زور لگا کر اس لوہا لاٹھ کو اس چھکڑے پر چڑھا لیا"    ( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، خمارستان، ١٩٣ )
١٧ - [ عو ]  سردار، سر غنہ، استاد۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • چوٹِیا
  • گُت
  • قُلّہ