٢ - سر کرنا۔
انجام کو پہنچانا، طے کرنا (راستہ مہم وغیرہ) فتح کرنا، قابو میں لانا، مغلوب کرنا، جیتنا۔"وہ قلعہ ایسا مضبوط بنایا جائے کہ ہمارا بڑے سے بڑا حریف بھی اسے سر نہ کر سکے"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ٤٣۔ )
شروع کرنا، بیان کرنا، آغاز کرنا۔ جب کہ میں کرتا ہوں اپنا شکوہ ضعفِ دماغ سر کرے ہے وہ حدیث زلف عنبر بار دوست
( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٦٤۔ )
شکار پر چھوڑنا (باز یا کتے وغیرہ کو)"ایسی جگہ میں سر کرنا میر شکار کا کام ہے"
( ١٨٨٣ء، صیدگاہ شوکتی، ٨٨۔ )
داغنا، چلانا، فیر کرنا، پھینکنا (آتشیں یا آہنی اسلحہ وغیرہ) رات یوں تاریک تھی جس طرح مجرم کا ضمیر سر کیا شیطان نے عورت کی جانب ایک تیر
( ١٩٣٢ء، فکرونشاط، ١٠٩۔ )
بال گوندھنا، مانگ چوٹی کرنا۔ (نوراللغات، فرہنگ آصفیہ، مخزن المحاورات)
تاش کے کھلاڑیوں میں سے ایک کا پتا ڈالنا (جس پر دوسرا، پھر تیسرا پھر چوتھا پتا ڈالتا ہے) پا گیا میں قتل کا ایما بت بے پیر کا سر کیا جو گنجفہ میں بازئ شمشیر کا
( ١٨٤٩ء، نکہت (نوراللغات) )
سلگا دینا، کش لگانا (چلم کے لیے مستعمل)"تھوڑی سی چلم میں جما کر آگ پھٹک کر رکھی اور ان کو دی کہ لو بھائی سر کرو"
( ١٨٩٠ء، طلسم ہوشربا، ٢٥٨:٤ )
ادا کرنا، عرض کرنا۔"بیگم صاحبہ کو بغیر دیکھے کئی گز لمبا چوڑا سلام سر کیا"
( ١٩٣٢ء، اخوان الشیاطین، ٣١٣۔ )
کھولنا، وا کرنا۔ (مہذب اللغات)