اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - تولنے کا عمل۔
اک ذرا کھسکانہ پلہ تول میں تقدیر کا پھول تھا سنگ ترازو کیا مری تدبیر کا
( ١٩٢٧ء، شاد، میخانہ 'الہام' ٤ )
٢ - وزن، مقدار۔
حاضر ہے گو پسند ہو کیا دل کا مول ہے قیمت کو پوچھتے ہو تو سونے کی تول ہے
( ١٩٢٧ء، شاد، میخانہ 'الہام' ٣٨٧ )
٣ - مقررہ وزن؛ جانچ، اندازہ۔ (فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٤ - توازن، دونوں طرف ہم وزن ہونا۔
"یہی توازن اور برابر کی تول رسولوں کے ذریعے آئی ہوئی میزانِ شریعت کے مطابق . ہونی چاہیے۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٠٥:٤ )
٥ - (سونے چاندی وغیرہ کے ورقوں کا) چورا جو گنتی میں نہ آئے اور تول سے شمار ہو۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 43:3)