ثانیہ

( ثانِیَہ )
{ ثا + نِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


ثنی  ثانی  ثانِیَہ

عربی زبان میں اسم فاعل 'ثانی' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ لگنے سے اس کی تانیث 'ثانیہ' بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ثانِیے [ثا + نِیے]
جمع   : ثانِیے [ثا + نِیے]
جمع غیر ندائی   : ثانِیوں [ثا + نِیوں (واؤ مجہول)]
١ - دقیقہ، منٹ کا ساٹھواں حصہ، سیکنڈ؛ پل، چھن۔
"روشنی ایک ثانیے میں سات دفعہ کرۂ زمین کے گرد چکر لگا سکتی ہے۔"      ( ١٩٢٨ء، سلیم پانی پتی، مضامین سلیم، ١٩:٣ )
٢ - دوسری۔
"اسی زمانے کے وہ اثرات انسان کی طبیعت ثانیہ ہو جاتے ہیں۔"      ( ١٩٥٨ء، آزاد (ابوالکلام)، مسلمان عورت، ٢١ )
٣ - دوسری، ضمنی، (مجازاً) پختہ، پرانی، فطری (عادت وغیرہ کے ساتھ)۔
"یہ اس کی عادت ثانیہ تھی کہ لوگوں کو لکھایا پڑھایا جائے۔"      ( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا، ٤٣٨:١ )
  • second;  a second
  • a moment