لحظہ

( لَحْظَہ )
{ لَح + ظَہ }
( عربی )

تفصیلات


لحظ  لَحْظَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور گا ہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : لَحْظوں [لَح + ظوں (و مجہول)]
١ - کن انکھیوں سے دیکھنے کا وقفہ، مراد: آن واحد، دم کے دم۔
"زندگی ہر لحظہ نیا طور نئی برق تجلی ہے۔"      ( ١٩٩٠ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٥١ )