زہرہ

( زُہْرَہ )
{ زُہ (ضمہ ز مجہول) + رَہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ فلکیات ]  نظام شمسی کا روشن ترین اور دوسرا سب سے بڑا سیارہ جو سورج سے ضڈذ ملین کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہی صبح کا ستارہ ہے اور یہی شام کا ستارہ بن کر نمودار ہوتا ہے، ناہید، منمیات کی رو سے اس ستارے کو حسن کی دیوی خیال کیا جاتا تھا۔ مطرب و رقاصۂ فلک سے بھی تعبیر کیا گیا ہے، (Venus)۔
 دیکھ یہ مشتری و زہرہ و ناہید کا رقصدیکھ یہ اڑتا ہوا چاندنی راتوں کا غبار      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٧٠ )
٢ - (کنایۃً) مطربہ، گانے والی۔
 زہرہ اسے ہم کہہ کے پشیمان ہوئے ہیں وہ حیلہ گراس روز سے دن بھر نہیں ملتا      ( ١٦٠٣ء، سفینۂ نوح، ٦ )
  • the planet Venus