ساخت

( ساخْت )
{ ساخْت }
( فارسی )

تفصیلات


ساخْتَن  ساخْت

فارسی زبان میں مصدر 'ساختن' سے مشتق حاصل مصدر 'ساخت' ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٤ء کو "مکمل مجموعہ لیکچرز و اسپیچرز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ساخْتیں [ساخ + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ساخْتوں [ساخ + توں (واؤ مجہول)]
١ - بناوٹ، ترکیب، (مجازاً) ہیئت، شکل، ڈول۔
"اس کے گھر کے دروازوں کی ساخت ایسی ہے کہ ان سے گزرنے میں نہ اونٹ والوں کو دشواری پیش آتی ہے نہ نکیل تھامنے والے پریشان ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٨٧ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٥١ )
٢ - حقیقت، عمل، صنعت، کاریگری۔
"فولاد جب منجمند ہوتا ہے تو تکسیدی حالت کا بھی اس کی ساخت پر خاطر خواہ اثر پڑتا ہے۔"      ( ١٩٧٣ء، فولادسازی، ١٢ )
٣ - تصنع، تکلف، غیر حقیقی پن۔
"ان سب علمی مضامین . میں باوجود بے ساختگی کے ساخت پائی جاتی ہے۔"      ( ١٩٤١ء، انشائے داغ (مقدمہ)، ٢ )
٤ - [ ادب ]  الفاظ کی ترتیب، ترکیب غوی۔
"فارسی جملے کی ساخت کا اثر اردو جملے کی ساخت پر اس صدی میں جاری رہتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ١/٢، ٣١ )
٥ - بنائی ہوئی بات، مکر، جھوٹ، فریب۔ (مہذب اللغات، جامع اللغات)
٦ - درال، گھوڑے کا زین اور زیور۔ (ماخوذ : نوراللغات، مہذب اللغات)
  • making
  • make
  • construction;  structure
  • manufacture;  form fashion
  • figure
  • shape
  • mould;  pretence
  • hypocrisy