شرابی

( شَرابی )
{ شَرا + بی }
( عربی )

تفصیلات


شراب  شَرابی

عربی سے ماخوذ اسم 'شراب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نبست بڑھانے سے 'شرابی' بنا۔ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع ندائی   : شَرابِیو [شَرا + بِیو]
جمع غیر ندائی   : شَرابِیوں [شَرا + بِیوں (و مجہول)]
١ - شراب پینے والا، نشے میں مست، متوالا۔
"شرابی ملزموں نے راولپنڈی جانے والی کار کو اغوا کر لیا"      ( ١٩٨٩ء، جنگ، کراچی، ٣١ اکتوبر، ٣ )
  • a wine-bibber
  • a drunkard;  a drunken man