جان نثاری

( جان نِثاری )
{ جاں + نِثا + ری }

تفصیلات


فارسی میں اسم 'جان' اور عربی سے ماخوذ اسم 'نثار' پر مبنی مرکب توصیفی'جان نثار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'جان نثاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جانبازی، جانفشانی۔     
"جس قدر جانبازی اور جانثاری کے کام مسلمانوں کے ظہور میں آئے اتنے کسی اور قوم سے ظہور میں نہیں آئے۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٣٨ء، حالات سرسید، ٢٤ )
  • Sacrificing (one's) life in the service of another
  • devotion
  • devotedness