اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - حلقہ، دور یا محیط۔
"اگر تم صرف ایک بات کرو گے تو کشتی کی طرح دائرے میں گھومتے رہو گے"
( ١٩٧٩ء، کلیاں، ٤٤ )
٢ - (اثر، تعلق، نظر، علم وغیرہ کے) حدود، احاطہ، میداں۔
"کچھ حقیقتیں ان کلیوں اور دائروں سے باہر بھی نظر آجاتی ہیں جن کو ہم اتفاقات کا نام دے کر تسیکن حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں"
( ١٩٨٣ء، برش قلم، ٣٧ )
٣ - [ ہندسہ ] وہ سطح مستوی جسے ایک خط منحنی اس طرح محیط کرے کہ اس سطح کے بیچ میں ایک نقطہ ہو اور اس نقطے سے جتنے خطوط محیط تک کھینچے جائیں وہ سب باہم برابر ہوں (مجازاً) مرکز، مرکزی مقام۔
"اس فن کا موجد اول جس نے اس کے ابتدائی اور جزری مسائل کو فن کی صورت مرتب کیا تہیلز ہے جو حضرت عیسٰی سے ٦٢٠ برس پہلے تھا۔ دائرہ اس کی ایجاد ہے"
( ١٨٩٨ء، مقالات شبلی، ٧٦:٦ )
٤ - کسی حرف کا قوسی حصہ، دور۔
"حروف کی گولائی جو بائیں جانب ختم ہو وہ دائرہ کہلاتی ہے مثلاً ل ، ن . ی"
( ١٩٦٢ء، فن تحریر کی تاریخ )
٥ - جوپال، حلقہ، بیٹھک۔
"بڑے بوڑھے گاؤں کے سایہ دار دائرے میں حقے گڑ گڑا رہے ہیں"
( ١٩٥٣ء، صلیبیں مرے دریچے میں، ١٣٩ )
٦ - [ خوش نویسی ] موازین کو خط محیط میں تہ بہ تہہ لکھنے کا نام دائرہ ہے۔ (قواعد العروض، 34)
٧ - حد، مقام۔
"لفظ دائرے سے گول چیز فرض نہ کر لی جائے بلکہ علم کی سرحد تصور کی جائے یہ کہ ایک علم کی سرحد کہاں تک جاتی ہے"
( ١٩٨٥ء، طبعی جغرافیہ، ٥٦ )
٨ - دف کی شکل کے ایک ساز کا نام جو ایک طرف سے کھلا ہوا ہوتا ہے، چنگ۔
یہ دف و دائرہ و چنگ و رباب و مرچنگ سرخ پوشان خوش آواز کی شنگول و شنگ
( ١٩٦٢ء، برگ خزاں، ١٤١ )
٩ - درویشوں کا مسکن، خانقاہ، تکیہ۔
"مرید دائرے میں اجتماعی زندگی بسر کرتے تھے"
( ١٩٨٢ء، نوید فکر، ٢٠٥ )
١٠ - خاندان، کنبہ، برادری۔
"انہوں نے اپنی مہدوی برادری کو دائرے کا نام دیا تھا"
( ١٩٨٢ء، نوید فکر، ٢٠٥ )