شفاف

( شَفّاف )
{ شَف + فاف }
( عربی )

تفصیلات


شفف  شَفّاف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے عربی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٥ء کو "قصۂِ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جس میں سے روشنی کی شعائیں گذر جائیں، وہ چیز جس کے آر پار نظر آوے، منزّہ۔
"جھیل میں صاف شفاف پانی دکھائی دیا"    ( ١٩٨٧ء، حصار، ٥٨ )
٢ - کدورت اور بغض سے پاک۔
"دونوں کو ایک دوسرے کے لیے شفاف ہونا چاہیے"    ( ١٩٨٥ء، نقدِ حرف، ١٣٧ )
٣ - صاف، اسقدر صاف کہ اس میں چمک پیدا ہو جائے، گردو غبار غلاظت سے صاف اور پاک۔
"نئی دلی کی شفاف سڑکیں گھومتے دوڑتے پہیوں کو جانتی ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، زمین اورر فلک اور، ٥٩ )
  • very thin;  transparent;  clear
  • pellucid