روپیہ

( رُوپِیَہ )
{ رُو + پِیَہ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم ہے اردو میں اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں مستعمل ملتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء میں "لازم المبتدی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : رُوپے [رُو + پے]
جمع غیر ندائی   : رُوپوں [رُو + پوں (و مجہول)]
١ - چاندی کا سکّہ، زمانہ حال میں سو پیسوں کی مالیت کا سکہ یا نوٹ، کرنسی؛ نقدی؛ (مجازاً) دولت۔
"بعض اردو الفاظ جیسے کہ پتہ، مہینہ، گھونسلہ کھتہ . آنہ، روپیہ، چبوترہ یائے مختفی ہی کے ساتھ لکھے جائیں تو زیادہ اچھی طرح شناخت ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٦٠ء، نکتہ راز، ٣٣ )
١ - روپیہ اُڑانا
اسراف کرنا، دولت ضائع کرنا، فضول خرچی کرنا۔"بڑی فیاضی سے روپیہ اُڑانا"      ( ١٩٢٩ء، تاریخ سلطنتِ رومہ (ترجمہ)، ٤٣٨ )
٢ - روپیہ آنا
آمدنی ہونا، تنخواہ ہونا۔(جامع اللغّات)
  • a coin so called