خواہش

( خواہش )
{ خا (واؤ معدولہ) + ہِش }
( فارسی )

تفصیلات


خواستن  خواہش

فارسی مصدر 'خواستن' کا حاصل مصدر 'خواہش' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : خواہِشیں [خا (واؤ معدولہ) + ہِشیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : خواہِشات [خا (واؤ معدولہ) + ہِشات]
جمع غیر ندائی   : خواہِشوں [خا (واؤ معدولہ) + ہِشوں (و مجہول)]
١ - کسی بات یا شے کے حصول کی چاہت یا طلب، آرزو، تمنا، ارمان، چاہ۔
"وہ زیادہ سے زیادہ دو منٹ وہاں ٹھہرتی تھی مگر . تپ دق کے بوڑھے مریض کے اندر زندہ رہنے کی خواہش میں اضافہ کر دیتی تھی۔"    ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٦٧ )
٢ - شہوت۔
"جب زیادہ خواہش نے زور کیا تو دست درازی شروع کی۔"    ( ١٩٠٢ء، آفتاب شجاعت، ٣٥:١ )
٣ - کھانے یا پینے کی طرف میلان یا رغبت، بھوک۔
"اگر خواہش ہوتی نوش فرماتے اور اگر رغبت نہ ہوتی تو چھوڑ دیتے۔"    ( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، ٦ )
٤ - مرضی، پسند۔
"خواہش ہماری فطرت فعلی کا ایک اظہار ہوتی ہے ظاہر ہے کہ اس کی تشریح مرضی یا رجحان سے کرنی ہو گی۔"      ( ١٩٤٠ء، اصول نفسیات، ٢:٣ )
٥ - مطلب، مقصد، مراد، مدعا، مقصود۔
 یک بار بر نہ آئی اس سے امید دل کی اظہار کرتے کب تک یوں بار بار خواہش      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ٤٣٣ )
  • آرزُو
  • تَمنّا
  • طَلب
  • مَرضی
  • Wish
  • desire
  • will
  • inclination;  request
  • demand.