خوراک

( خُوراک )
{ خُو + راک }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : خُوراکیں [خُو + را + کیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : خُوراکوں [خُو + را + کوں (و مجہول)]
١ - کھانے پینے کا سامان، کھانا، غذا، کھا جا۔
"صرف پچاس ڈالر ماہانہ میں رہائش اور خوراک اور ایک گدھا سواری کے لیے مفت۔"    ( ١٩٨٣ء، خانہ بدوش، ٩٨ )
٢ - جانوروں کی اپنی اپنی مخصوص غذا۔
 بزو گاؤ آدم ہے ان کی خوراک غرض اک جہاں کو کریں ہیں ہلاک    ( ١٨١٠ء، شاہ نامہ، منشی، ٥٧٢ )
٣ - پودوں کی غذا، نباتات کی خوراک۔
"خوراک (Dose) فاعل عضو لیے کے پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے۔"    ( ١٩٧١ء، جینیات، ٣٤١ )
٤ - سفر خرچ جو ملازمین یا دوسرے سرکاری کام انجام دینے والوں کو دیا جائے، بھتا۔
"دس بجے جن کے عدالت میں حاضر ہو اور ایک روپیہ خوراک سمن کے ساتھ ہے۔"      ( ١٨٨٠ء، کاغذات کارروائی عدالت، ١١٩ )
٥ - [ مجازا ]  روزانہ کی ڈانٹ ڈپٹ، معمول کے مطابق گالی گلوچ حسب سابق طنز و تشنیع۔
 آپ نے غیر کو جودی دشنام وہ یہ سمجھا مری خوراک ملی      ( ١٩١١ء، تسلیم (نوراللغات) )
٦ - مقررہ مقدار جو ایک دفعہ کھائی یا پی جائے (بیشتر دو کے لیے مستعمل)۔
"راحیلہ: (ایک خوراک گلاس میں ڈالتی ہے) . لیجئے . میاں صاحب سخت کڑوی دوا ہے۔"      ( ١٩٦٧ء، پس پردہ، مرزا ادیب، ٣٨ )
٧ - [ مجازا ]  معلومات، راز، کی بات، مشورہ۔
 علم کی بھوک میں لیتے تھے کنیزوں سے خوراک ابن ہارون کبھی اور کبھی ابن سماک      ( ١٩١٥ء، فردوس تخیل، ١٢٧ )
  • Food
  • victuals
  • provisions;  eatables;  daily food
  • rations
  • diet
  • board
  • regulated allowance of food;  one meal;  one dose (of medicine)