کھانا

( کھانا )
{ کھا + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں ضمیمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کسی شے کو چبا کر حلق سے نیچے اُتارنا، نگلنا۔
"منّو تو شام کو اپنے ہاتھ سے کھانا بھی نہیں کھاتا۔"      ( ١٩٨٢ء، پرایا گھر، ١٠٣ )
٢ - [ مجازا ]  غم سہنا، مصیبت اٹھانا۔
 اشک پیتا ہوں تو کھاتا ہوں غم میں آٹھ پہر اور اوقات بسر ہونے کی صورت کیا ہے      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ١٦٧ )
٣ - [ مجازا ]  گنجائش رکھنا، سمائی ہونا، کھپ جانا۔
"اس کے گرد چھوٹی توپیں جو ڈیڑھ ڈیڑھ پونڈ کا گولہ کھاتی تھیں۔"      ( ١٨٨٩ء حرم سرا، ١٣٤:١ )
٤ - تلوار، لکڑی یا کسی اور چیز کی) ضرب کھانا، زخم کھانا، چوٹ یا مار کھانا۔
 زخم جس سے تیری تلوار کا کھایا نہ گیا سر کبھی اس سے شیہدوں میں اٹھایا نہ گیا      ( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ٤٣:٣ )
٥ - (نصیب یا مقدر کی گردش) سہنا یا برداشت کرنا، ٹھوکریں کھانا۔
 راہ پر خود آجائے آخرِ ٹھوکریں کچھ دن کھانے دو دیوانہ ہے دل سے نہ الجھو آؤ بھی ہو گا جانے دو      ( ١٩٢٦ء، دیوان صفی، ٣٦ )
٦ - [ مجازا ]  تباہ برباد کرنا، مٹانا، معلوم کر دینا۔
 جب سے چمن چھٹا ہے یہ حال ہو گیا ہے دل غم کو کھا رہا ہے، غم دل کو کھا رہا ہے      ( ١٩٢٤ء، بانگِ درا، ٢٤ )
٧ - استعمال میں لانا، صرف کر ڈالنا۔
"حضور ہمارے صاحب کے جوتے فس کلاس چمڑے کے ہیں، زیادہ پالش کھاتے ہیں۔"      ( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٤٣:٣ )
٨ - ہڑپ کر جانا، نگل جانا، قبضہ کر لینا، ہضم کر لینا۔
"اب سننے میں آرہا ہے کہ ناگپور کے بھونسلا خاندان کی مرہٹہ ریاست کو بھی کھا نا چاہتا ہے۔"      ( ١٩٤٦ء، چھانسی کی رانی، ٢١ )
٩ - ڈسنا، ستانا، تکلیف دینا۔
"جو شخص اس لیے لوگوں سے بھیک مانگے اور اس ذریعہ سے اپنے مال کو بڑھائے تو یہ سوال قیامت کے دن اس کے چہرے پر ایک زخم ہوگا اور دوزخ میں گرم پتھر بن کر اس کو کھائے گا۔"      ( ١٩٦٥ء، مشکوٰۃ شریف، ٤٣٤:١ )
١٠ - جی یا جان کے ساتھ پریشان کرنا، تنگ کرنا۔
 بس میں کہتا ہوں اپنے گھر جاؤ حضرتِ عشق تم نہ جی کھاؤ      ( ١٧٩٨ء، دیوانِ سوز (قدیم)، ٤٦٢ )
١١ - (قسم یا حلف) اٹھانا، عہد کرنا۔
 تازہ غم کھایا کئے ہم وہ ہیں پاکیزہ مزاج اور تم کھاتے رہے جھوٹی قسم کھائی ہوئی      ( ١٨٨٤ء، آفتاب داغ، ١٤٢ )
١٢ - مطابقت رکھنا، ملنا۔
"یہ تمام عناصر مسلسل اور علی الترتیب مرتب نہیں ہوں گے بلکہ مجموعوں میں بٹ جائیں گے اور ان میں بعض دوسروں سے موافقت کھاتے معلوم ہوں گے۔"      ( ١٩١٠ء، ادیب، نومبر، ٢٠٨ )
١٣ - رشوت لینا، اثر قبول کرنا (سردی یا اوس وغیرہ کا)، چاٹنا، کھوکھلا کر دینا، اٹھنا، صرف ہونا، سننا (گالی)۔ (نوراللغات)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کھانے [کھا + نے]
جمع   : کھانے [کھا + نے]
جمع غیر ندائی   : کھانوں [کھا + نوں (واؤ مجہول)]
١ - طعام، غذا، خوراک۔
"ایک دن بابائے اردو کو معلوم ہوا کہ علی شیر حاتمی کو بخار ہو گیا ہے تو ایسے بےچین ہوئے کہ دن میں تین بار دیکھنے گئے اور رات کے وقت کھانا بھی نہیں کھایا۔"      ( ١٩٩٠ء، اردو نامہ، لاہور، مارچ، ٢١ )
٢ - [ دکن ]  خشکا، (لشکری) ضیافت، دعوت۔ (ماخوذ: اصطلاحات پیشہ وراں، 163:3، فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)۔
  • to eat
  • feed on;  to consume;  to swallow;  to drink;  to inhale;  to take (medicine
  • or the air
  • or a bribe
  • or an oath);  to embezzle;  to get
  • receive;  to feel
  • suffer
  • endure;  to hold
  • contain;  to harass
  • plague
  • pester