فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت روشن کے ساتھ 'ائی' بطور لاحقۂ نسبت ملانے سے بنا اور اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء میں خواجہ بند نواز گیسو دراز کے ہاں "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : روشْنائیوں [روش (و مجہول) + نا + اِیوں (و مجہول)]
١ - روشنی : شعاع افگن توانائی کی ایک قسم جو ہماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں یہ عموماً کسی بہت گرم چیز سے پیدا ہوتی ہے، حالانکہ کچھ حالات کے تحت ٹھنڈے اجسام مثلاً چمکدار مچھلیاں اور سماروغ وغیرہ سے بھی روشنی پیدا ہوتی ہے۔
"سورج کی روشنائی میں کلوروفل کی مدد سے پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جسے سادہ مرکبات سے پیچیدہ نامیاتی مرکبات بنائے جاتے ہیں۔"
( ١٩٧٠ء، برائیو | فائیٹا، ٦ )
٢ - وہ رنگین سیال جو لکھنے کے کام میں آئے، سیاہی۔
"روشنائی کی بوتل آگے جھکی اور خالی دواتوں سے ٹکرا کر لُڑھکنے لگی۔"
( ١٩٨٢ء، ڈنگو (ترجمہ)، ٩٧ )
٣ - روشنیہ: ایک ہندوستانی مسلم فرقہ روشنیہ کے ماننے والے۔
"مگر اس پیرِ روشنائی کے مرنے سے روشنائی مذہب کی روشنی بالکل بجھی نہیں۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٥٣٣:٥ )