قاضی

( قاضی )
{ قا + ضی }
( عربی )

تفصیلات


قضی  قاضی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے اعتبار سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : قاضِیوں [قا + ضِیوں (و مجہول)]
١ - مسلمان منصف جو شرع کی رُو سے معاملات کا فیصلہ کرے، شرعی حاکم، شرعی فیصلے کرنے والا۔
"اپنے قاضی، اپنے تحصیلدار، اپنے ڈپٹی کمشنر اور اپنی پولیس قائم کی۔"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائلِ پاکستان، ٥٩ )
٢ - نکاح پڑھانے والا مولوی۔
 لجا اس کوں پھسلا کے توں اپنے گھر بلا قاضی کوں ہور وہاں عقد کر      ( ١٦٠٩ء، قطب مشتری، ٩٧ )
٣ - [ مجازا ]  اللہ تعالٰی۔
 یا رؤف و عطوف یا قاضی یابشیر و نذیر یا حافظ      ( ١٨٦٦ء گلدسۂ امامت، ٥٣ )
٤ - ادا کرنے والا، روا کرنے والا۔ (فرہنگ آصفیہ)
٥ - ایک لقب مسلمانوں میں خاص خاص خاندانوں کا نام سے پہلے استعمال ہوتا ہے۔ یہ لوگ مسلمانوں کے زمانے کے قاضیوں کی اولاد ہیں۔(ماخوذ: جامع اللغات)
  • a judge;  a (Muhammadan) judge or magistrate (who passes sentence in all cases of law
  • religions
  • moral
  • civil
  • and criminal);  a litigious person