اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - باری، نوبت، مرتبہ، بار۔
"صحبت بعض دفعہ ایسے نتائج پیدا کرجاتی ہے جو کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہوتے۔"
( ١٩٧٧ء، ملفوظات اقبال، ١٨ )
٢ - قانون یا دستور وغیرہ کی شق یا نمبر، ضابطہ۔
"پولیس نے گرفتار شدگان کے خلاف دفعہ ١٤ کی خلاف ورزی کے مقدمات درج کر لیے ہیں۔"
( ١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ١٣ فروری، ١ )
٣ - باب، عنوان۔
"عہدنامہ کا ایک نسخہ منگوا کر ہر دفعہ دیکھتے جاتے۔"
( ١٩٢٢ء، نقش فرنگ، ٥١ )
٤ - زمرہ، مد۔
"اب تم سے جو ملاقات ہوئی ہے تو اپنے تئیں میں نے جیتوں کی دفعہ میں شمار کیا۔"
( ١٨٠٣ء، اخلاق ہندی )
٥ - (ہم سبق لڑکوں کا) درجہ، جماعت۔
"تعلیم کے دوران یہ دفعہ میں مجھ سے نیچے ہیں۔"
( ١٩٠٧ء، نپولین اعظم، ٢٩٠:٤ )
٦ - دفع، دور۔
"خان زمان خان نے . گردن کشوں کو لکھنؤ تک مطیع کیا پھر حسن خان ہچکوتی کو دفعہ کیا۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٣٢:٥ )
٧ - [ ریاضی ] گزرا ہوا عدد یا علامت۔
"پس اگر ماکو متغیر متبوع مانا جائے تو دفعہ ماقبل کی تشریح کا اطلاع اس پر بھی ہوتا ہے۔"
( ١٩٢٣ء، تفرقی مساواتیں، ٢٣ )