١ - قسم ٹوٹنا
سوگند پوری نہ ہونا۔"خیر یہ بھی غنیمت تھا کہ قسم تو ٹوٹی، امید تو بندھی۔"
( ١٨٩٥ء، حیات صالحہ، ١٠٢ )
٢ - قسم سے
قسم کھا کحر، بقسم، قسم کھا کر کہتا ہوں۔ قول قسم سے یہ ہمارا تم سے نہیں اب تو کوئی پیارا
( ١٨٨١ء، مثنوی نیرنگ خیال، ١٥٧ )
٣ - قَسَم کھانا
کسی کا نام لے کر، اس کا واسطہ دے کر کسی امر کا یقین دلانا یا کسی بات کی صداقت ثابت کرنا، حلف اٹھانا۔ دیوتا اپنی محبت کی قسم کھا کے کہو اب پجاری سے جدا تو نہیں ہو جاءو گے
( ١٩٨٤ء، سمندر، ٦٧ )
کسی کام کو کرنے کا عہد کرنا، مصمم ارادہ کرنا۔"لوگل باندا نے قسم کھائی کہ وہ اپنے کسی بھی ساتھی کو ہمراہ نہیں لے جائے گا۔"
( ١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٣٩:١ )
کسی کام کو ترک کرنے یا نہ کرنے کا عہد کرنا، حلفیہ منفی رویہ اختیار کرنا۔ ہاں ہاں تجھ کو دیکھ رہا ہوں کیا جلوہ ہ کیا پردہ ہے دل دے نظارے کی گواہی اور یہ آنکھیں قسمیں کھائیں
( ١٩٥٩ء، گل نغمہ، فراق، ٩٠ )
اہمیت دینا، اہم اور قابل تحسین جاننا، ماننا، دم بھرنا، قائل ہونا، کسی کی بڑائی کا اعتراف کرنا۔ ہمارے صبر کی اب کھاتے ہیں قسم اغیار جفا کشی کا مزہ بعد امتحاں نکلا
( ١٩٢٧ء، آیات وجدانی، ٩٥ )
٤ - قسم دَیَنا
جس کی قسم کھانا ہو اس کا نام لے کر دوسرے پر قسم عائد کرنا نیز حلف اٹھوانا، کسی سے قسم دیکر عہد لینا، خود کو پابند کرلینا۔ حقیقت کھول دینا میں جنوں کے راز پنہاں کی قسم دے دی ہے لیکن قیس نے چاک گریباں کی
( ١٩٢٥ء، نشاط روح، ٩٥ )
٥ - قَسم کھانا
کسی کا نام لے کر یا اس کا واسطہ دے کر کسی امر کا یقین دلانا یا کسی بات کی صداقت ثابت کرنا، حلف اٹھانا۔ دیوتا اپنی محبت کی قسم کھا کحر کہو اب پجاری سے جدا تو نہیں ہو جاءو گے
( ١٩٨٤ء، سمندر ٦٧ )
کسی کام کو کرنے کا عہد کرنا، مصمم ارادہ کرنا۔"لوگل باندا نے قسم کھائی کہ وہ اپنے کسی بھی ساتھی کو ہمراہ نہیں لے جائے گا۔"
( ١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٣٩:١ )
کسی کام کو ترک کرنے یا نہ کرنے کا عہد کرنا، حلفیہ منفی رویہ اختیار کرنا۔ ہاں ہاں تجھ کو دیکھ رہا ہوں کیا جلوہ ہے کیا پردہ ہے دل دے نظارے کی گراہی اور یہ آنکھیں قسمیں کھائیں
( ١٩٥٩ء، گل نغمہ، فراق، ٩٠ )
اہمیت دینا، اہم اور قابل تحسین جاننا، ماننا، دم بھرنا، قائل ہونا، کسی کی برائی کا اعتراف کا۔ ہمارے صبر کی کھاتے ہیں اب قسم اغیار جفاکشی کا مزہ بعد افتحاں نکلا