شہریار

( شَہْریار )
{ شَہْر (فتحہ ش مجہول) + یار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب نسبتی ہے۔ فارسی اسم 'شہر' کے ساتھ فارسی اسم مذکر 'یار' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - فرماں روائے شہر، بادشاہ، شاہ زادہ، مَلِک، سلطان، حاکمِ شہر، شہر کا مالک۔
 ایسی غزل کہی نہ کہیں گے تمام عمر انعام و داد جس پر ملے شہر یار سے      ( ١٩٨٧ء، حرفِ سرِدار، سرِ آغاز )
  • مالِکِ شَہْر
  • سُلْطان
  • "Possessor or lord of the city";  a king
  • a prince