شہد

( شَہْد )
{ شَہْد (فتحہ ش مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


شہد  شَہْد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء کو "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک قسم کا میٹھا شیرہ جسے مہال کی مکھیاں درختوں کے پھولوں، پھلوں اور پتوں کا رس چوس کر جمع کرتی ہیں، رنگت میں سرخ، ہلکا سرخ اور سفیدی مائل ہوتا ہے، اسے لوگ بطور غذا کھاتے ہیں اور دوا کے طور پر مرکبات میں شامل کرکے یا تنہا بھی استعمال کرتے یں، قرآن مجید میں اس کی تعریف آئی ہے، شفاء للناس (اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے)۔
 قند میں یہ سجل مٹھاس کہاں شہد میں یہ کنول کی باس کہاں      ( ١٩٦٨ء، ضمیریات، ٢٨ )
٢ - [ مجازا ]  بہت زیادہ میٹھی چیز، جو شہد کی مانند شیریں ہو۔
"کہیں تیرے بول شربت کے گھونٹ ہیں کہیں تو شہد ہے اور کہیں حنظل کہیں تو زہر ہے کہیں تریاق۔"      ( ١٨٩٨ء، مقالاتِ حالی، ٢٠٥ )
  • Honey;  any thing very sweet