گٹھا

( گَٹّھا )
{ گَٹھ + ٹھا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'گٹھی' کا اسم مکبر 'گٹھا' اردو میں مستعمل ہے۔ ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : گَٹّھے [گَٹھ + ٹھے]
جمع   : گَٹّھے [گَٹھ + ٹھے]
جمع غیر ندائی   : گَٹّھوں [گَٹھ + ٹھوں (و مجہول)]
١ - گھاس یا لکڑیوں وغیرہ کا پشتارہ۔
"شاخیں الگ کر لیں اور انہیں پہاڑ نیچے گٹھوں کی صورت میں یکجا کر دیا۔"      ( ١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٤٤:١ )
٢ - پیاز یا لہسن وغیرہ کی ہری گانٹھ یا گٹھی۔
"ہر ایک قطعہ اس کا قابل بونے کے بنا، زعفران کے گٹھے بو دیتے ہیں۔"      ( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٢٢٢ )
  • A large bundle
  • a pack
  • package
  • bale;  a load;  the wrist
  • wrist-bone;  ankle -joint;  pastern (of a horse);  a root (of an onion
  • or of turmeric)
  • a clove (of garlic);  a knot or division (in a measuring line or chain;  the twentieth part of a jarib.)