بوجھ

( بوجھ )
{ بوجھ (واؤ مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


وود  بوجھ

سنسکرت میں اصل لفظ 'وود' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بوجھ' مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں میر کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بوجھوں [بو (واؤ مجہول) + جھوں (واؤ مجہول)]
١ - وزن، بار۔
 یار سبو اٹھاے جس پہ ہو فضل مے فروش زاہد خشک پہ بھی کیا بوجھ ہے جانماز کا      ( ١٩٢٧ء، شاد، میخانہ الہام، ٨ )
٢ - گٹھڑی، بنڈل۔
 وہ دیتے دکھ مگر اتنا تو دیکھ لینا تھا کہ ناتواں ہے یہ مزدور بوجھ بھاری ہے      ( ١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ٣٨٠ )
٣ - [ مجازا ]  ذمہ داری، فرض۔
 بار سجدہ ادا کیا تہ تیغ کب سے یہ بوجھ میرے سر پر تھا      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٥٠ )
٤ - انقباض، تکدر، رنج و ملال، فکر (عموماً دل وغیرہ کے ساتھ)
'آپ کے عنایت نامے سے تمام بوجھ میرے دل سے اٹھ گیا۔"      ( ١٨٩٩ء، حیات جاوید، ٤٨٠:٢ )
٥ - کوئی وزنی چیز جو جہاز (وغیرہ) پر توازن قائم کرنے کے لیے رکھی جائے؛ اناج یا گھاس کا گٹھا جو ایک آدمی اٹھا سکے؛ مال و اسباب جو جہاز یا کشتی وغیرہ پر لادا جائے، کھیپ لداوا؛ متانت، سنجیدگی؛ اہمیت؛ فکر۔ (پلیٹس)
  • load
  • burden
  • bundle (of grain
  • or grass);  weight;  cargo
  • lading
  • freight;  weight
  • importance
  • gravity;  in cumbrance
  • drag
  • onus
  • difficulty
  • burden
  • responsibility
  • obligation