گٹھلی

( گُٹْھلی )
{ گُٹھ + لی }
( سنسکرت )

تفصیلات


گانٹھ  گُٹْھلی

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'گانٹھ' کے 'محرف' 'گٹھ' کے ساتھ لی بطور لاحقۂ نسبت و تانیث لگانے سے 'گٹھلی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٦٩ء کو "آخر گشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : گُٹْھلیاں [گُٹھ + لِیاں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : گُٹْھلیوں [گُٹھ + لِیوں (و مجہول)]
١ - پھل کا سخت بیج جیسے آم، آڑو، بیر، کجھور کا۔
"اسے جامن سمجھ کر مٹی کے کوزے میں ڈال کر زمین پر پھینکا گیا تو اپنی گٹھلی سے الگ ہو جائے گا۔"      ( ١٩٩٢ء، پتھر میری تلاش میں، ٩٠ )
٢ - گرہ جو بدن کے کسی عضو میں پیدا ہو جاتی ہے، گلٹی، ابھرا ہوا غدود۔
"محترم بندہ . امراض مول لیتا ہے اس کو خدا بیٹا دیتا ہے لیکن ہونے والے کے بدن پر بدنما گٹھلیاں ہیں۔"    ( ١٩٤٠ء، ہم اور وہ، ٣٧ )
٣ - آماس، گومڑا، سخت پھوڑا نیز عورتوں کے پستانوں کی گلٹی۔ (جامع اللغات، علمی اردو لغت)
٤ - وہ گرہ (جو خمیر کرنے یا گوندھنے کے وقت) آٹے وغیرہ میں پڑ جاتی ہے۔
"کسٹرڈ پکاتے وقت چلاتے رہیں ورنہ گٹھلیاں پڑ جاتی ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلو پیڈیا، ٥٥٣ )
٥ - سدہ جو دستوں میں نکلتا ہے، پیحانہ کی گرہ، گانٹھ، پھوڑے کا سخت حصہ۔ (علمی اردو لغت، فرہنگ آصفیہ)
  • A knot;  a lump
  • mass (as of curd in milk
  • or of flour in broth)
  • a clot (of blood);  a ball
  • lump
  • gathering (as of a cotton in a quilt);  kernel;  stone (of a fruit);  a gland;  a glandular swelling;  a bump;  a hard boil of tumour;  hard lump (in a woman's breast);  hard part (of a boit);  a lump of hardened faeces.