گاہ

( گاہ )
{ گاہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور متعلق فعل اور گا ہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مسعتمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مؤنث - واحد )
١ - جگہ، مقام، وقت، باری۔ (پلیٹس)
٢ - [ لاحقۂ ظرف مکاں ]  لاحقۂ ظرف زماں، جیسے صبح گاہ، سحر گاہ وغیرہ نیز لاحقۂ ظرف مکاں جیسے خواب گاہ وغیرہ۔
 تھی یہ سر گوشی سحر گاہاں کہ کشتی میں چلیں گے صرف ہم دونوں، کوئی اس راز کا محرم نہ ہو گا      ( ١٩٦٢ء، گل نغمہ، عبدالعزیز خالد، ١١٤ )
متعلق فعل
١ - کبھی، کسی وقت، بعض وقت۔
 گاہ کسی سائے کی طرح مصروف خرام اور کبھی وحشت میں جھومتے دیکھا ہے      ( ١٩٧٧ء، سرکشیدہ، ٨١ )
  • Place;  time;  turn;  A rapacious aquatic animal;  a crocodile;  an alligator;  a shark