فعل لازم
١ - کسی رنجج دُکھ یا تکلیف سے آنسو بہانا۔
چمن سے روتا ہوا موسم بہار گیا شباب سیر کو آیا تھا سوگوار گیا
( ١٩٠٨ء، بانگِ درا، ١١٧ )
٢ - آہ و فغاں کرنا، واویلا، کرنا، توجہ و ماتم کرنا
مرا رونا نہیں رونا ہے یہ سارے گلستان کا وہ گل ہوں میں، خزاں ہر گل کی ہے گویا خزاں میری
( ١٩٠٥ء، بانگِ درا، ٦٣ )
٣ - پچھتانا، افسوس کرنا، رنج کرنا۔
"آج تو پنجابی پیاز کو رو رہا ہے۔ اگر سندھ ساتھ نہ رہا تو ہر دوسری چیز کو روئے گا۔"
( ١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١٣٨ )
٤ - شکایت کرنا، فریاد کرنا، داد خواہ ہونا۔
"کچوری والی ڈیڑھ روپے کو پیٹ رہی ہے کنجڑا الگ رو رہا ہے۔"
( ١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٢٨ )
٥ - کسی چیز کی محرومی، محتاجی یا کسی کی موت یا تکلیف وغیرہ پر غم کرنا، ماتم کرنا، آنسو بہانا۔
"آج مسجدیں انکو رو رہی ہیں خانقاہیں انکے کہرام میں مصروف ہیں۔"
( ١٩٢٠ء، بنت الوقت، ٣٠ )
٦ - (رو رو کر) بیان کرنا، ذکر کرنا، اظہار کرنا۔
کیا کوئی پوچھنے والا بھی اب اپنا نہ رہا دردِ دل رونے لگے یاس جو بیگانوں سے
( ١٩٥٧ء، یگانہ چنگیزی، گنجینہ، ٧٣ )
٧ - [ کنایۃ ] کلام کو بگاڑ کے پڑھنا، بد آوازی سے بولنا یا گانا۔ (مہذب اللغات)
٨ - مصیبت سمجھنا۔ (مہذب اللغات)
٩ - بھلانا، نجات حاصل کرنا، قطع تعلق کرنا، علیحدگی اختیار کرنا۔
"خدا اس کا ستیاناس کرے . کاش میں اُسے روچکی ہوتی۔"
( ١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٣٦٩:٦ )