طیارہ

( طَیّارَہ )
{ طَیْ + یا + رَہ }
( فارسی )

تفصیلات


طَیّارہ  طَیّارَہ

فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'طیار' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'طیّارہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٦ء کو "جگ بیتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : طَیّارے [طَیْ + یا + رے]
جمع   : طَیّارے [طَیْ + یا + رے]
جمع غیر ندائی   : طَیّاروں [طَیْ + یا + روں (و مجہول)]
١ - اڑنے والا جہاز، ہوائی جہاز، ایروپلین۔
"ایک مرتبہ جب نازی بم باری طیاروں نے لندن پر اندھا دھند بم باری کی تو ایک گولہ بی بی سی کی عمارت پر بھی پڑا۔"      ( ١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ١٠١ )
٢ - ایک فرقہ جس کے امام عبداللہ بن معاویہ بن عبداللہ بن جعفر طیار بن ابی طالب تھے۔ (فرقے اور مسالک، 138)
  • بَوان
  • بِمان
  • وِمان
  • Plane
  • Aeroplane